Tweet This
Posted by Unknown
On 11:46 PM
انگڑآئی بھی وه لینے نه پائے اٹھا کے ھاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دئیے مسکرا کے ھاتھ
بے ساخته نگاھیں جو آپس میں مل گئیں
...کیا منه په اس نے رکھ لیے آنکھیں چرا کے ھاتھ
یه بھی نیا ستم ھے حنا تو لگائیں غیر
اور اس کی داد چاھیں ھم کو دکھا کے ھاتھ
دینا وه اس کا ساغر مے یاد ھے نظام
منه پھیر کر ادھر کو , ادھر کو بڑھا کے ھاتھ
کیا آپ کو یہ غزل پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
3 comments:
very fine piece of poetry.
جام ھو دستِ حنائی میں،تو فتوی'یہ ھے
تھام لو ہاتھ مگر ہاتھ ھو دستانےمیں
How romantic poet
Post a Comment