میں اپنی دوستی کو شہر میں رسوا نہیں کرتی
محبت میں بھی کرتی ہوں مگر چرچا نہیں کرتی
جو اٹھ کر جانا چاہتے ہوں انہیں روکا نہیں کرتی
جسے میں چھوڑ دیتی ہوں اسے میں بھول جاتی ہوں
میں اس ہستی کی جانب پھر کبھی دیکھا نہیں کرتی
تیرا اصرار آنکھوں پر کہ تم کو بھول جاؤں میں
میں کوشش کر کے دیکھوں گی مگر وعدہ نہیں کرتی
Categories:
Friendship
0 comments:
Post a Comment