آپ جیسے یہاں فنکار بہت ملتے ہیں
جان و دل دینے کو تیار بہت ملتے ہیں
Aap jese Yahah fankar bohay miltay Hain
Jan - Dil dene ko tayar bohat miltay hainبھولی بھالی کسی صُورت پہ نہ جانا صاحب!
گُل کے پردے میں یہاں خار بہت ملتے ہیں
Bholi Bhali kisi surat pay na jana sahab
Gul k Parde main yahan Khar buhat miltay hain
تیرے ہاتھوں کی لکیروں میں کئی موڑملے
اور بدل جانے کے آثار بہت ملتے ہیں
Tere hathon ki lakiron main kai mor mile
Aur badal najay k aasar buhat milte hainمانا ہم جیسے بھی لاکھوں ہیں جہاں میں لیکن
آپ جیسے بھی تو سرکار! بہت ملتے ہیں
Mana ham jse bhi hain lakhon jahan main lekin
Aap jese bhi to sarkar buhat milte hainآنکھ کُھل جانے پہ ‘ اِک بار کبھی آن ملو
خواب وادی کے تو اُس پار بہت ملتے ہیں
زندگی کو کوئی جانے بھی تو جانے کیسے
اِس کہانی میں تو کردار بہت ملتے ہیں
عدل ملتا ہی نہیں سارے زمانے میں کہیں
مسندیں ملتی ہیں ‘ دَربار بہت ملتے ہیں
کوئی تعبیر کو تصویر کا پیکر بھی تو دے
خواب اِن آنکھوں کو بے کار بہت ملتے ہیں
کوئی حَد ہے کہ جنہیں مل کے ملے ہیں خود س
وہ بھی ملتے ہیں بے زار بہت ملتے ہیں
آؤ ‘ اِک بار کُھلے دل سے ‘ محبت سے ملیں
مستقل دل پہ لیے بار بہت ملتے ہیں
دل میں رکھ کر کوئی پوجے گا تو مانیں گے
خالی خولی ہمیں اِظہار بہت ملتے ہیں
کیا آپ کو یہ غزل پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
1 comments:
This poetry brings back painful memories
Post a Comment