زندگی کے سفر میں گردشوں کی دھوپ میں
جب کوئی سایہ نہیں ملتا تو یاد آتی ہے ماں
پیار کہتے ہیں کسے اور ممتا کیا چیز ہے
کوئی ان بچوں سے پوچھے جن کی مر جاتی ہے ماں
دیر ہو جاتی ہے گھر آنے میں اکثر جب ہمیں
ریت پر مچھلی ہو جیسے ایسے گھبراتی ہے ماں
مرتے دم بچھا نا آ پائے اگر پردیس سے
اپنی دونوں پتلیاں چوکھٹ پہ رکھ جاتی ہے ماں
جب کوئی سایہ نہیں ملتا تو یاد آتی ہے ماں
پیار کہتے ہیں کسے اور ممتا کیا چیز ہے
کوئی ان بچوں سے پوچھے جن کی مر جاتی ہے ماں
دیر ہو جاتی ہے گھر آنے میں اکثر جب ہمیں
ریت پر مچھلی ہو جیسے ایسے گھبراتی ہے ماں
مرتے دم بچھا نا آ پائے اگر پردیس سے
اپنی دونوں پتلیاں چوکھٹ پہ رکھ جاتی ہے ماں
کیا آپ کو یہ نظم پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
0 comments:
Post a Comment