Tweet This
Posted by Unknown
On 6:08 PM
ابن انشاء
یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نہ اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نہ اس کے تن پہ کپڑا ہے
نہ اس کے سر پہ ٹوپی ہے
نہ اس کے پیر میں جوتا ہے
نہ اس کے پاس کھلونے ہیں
کوئی بھالو ہے کوئی گھوڑا ہے
نہ اس کا جی بہلانے کو
کوئی لوری ہے، کوئی جھولا ہے
نہ اس کی جیب میں ڈھیلا ہے
نہ اس کے ہاتھ میں پیسہ ہے
نہ اس کے امی ابو ہیں
نہ اسکی آپا خالہ ہے
یہ سارے جگ میں تنہا ہے
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
کیا آپ کو یہ نظم پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
0 comments:
Post a Comment