Tweet This
Posted by Unknown
On 7:29 PM
تم ایسی محبت مت کرنا : عبید اللّہ علیم
تم ایسی محبت مت کرنا
میرے خوابوں میں چہرہ دیکھو
اور میری قائل ہو جاؤ
تم ایسی محبت مت کرنا
میرے لفظوں میں وہ بات سنو
جو بات لہو کی چاہت ہے
پھر اس چاہت میں کھو جاؤ
تم ایسی محبت مت کرنا
یہ لفظ مرے یہ خواب مرے
ہر چند یہ جسم و جاں ٹھہرے
پر ایسے جسم و جاں تو نہیں
جو اور کسی کے پاس نہ ہوں
پھر یہ بھی تو ممکن ہیں سوچو
یہ لفظ مرے یہ خواب مرے سب جھوٹے ہوں
تم ایسی محبت مت کرنا
کیا آپ کو یہ غزل پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
0 comments:
Post a Comment