Tweet This
Posted by Unknown
On 10:19 PM
کھلونا تو نہیں ہوں میں
کہ تم چاہو کہ ہم
ایک دوسرے کو چھو سکیں
محسوس بھی کر لیں
پھر اپنے آپ کو دریافت کر لیں ہم
جہاں موقع ملے ہم کو
عقابوں کی طرح تم کو
جھپٹ پڑنے کی عادت ہے
گریزاں تم سے گر ہوتی ہوں میں
ایسے طلاطم میں
تو تم ناراض ہو تے ہو
آخر خودبھی سوچو تم
کھلونا تو نہیں ہوں میںّّّّّّّّ
کیا آپ کو یہ غزل پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
0 comments:
Post a Comment