Tweet This
Posted by Unknown
On 11:13 PM
پروین شاکر
بجا کہ آنکھوں میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں
شکستِ خواب کے اب مجھ میں حوصلے بھی نہیں
نہیں نہیں! یہ خبر دشمنوں نے دی ہو گی
وہ آئے! آ کے چلے بھی گئے!ملے بھی نہیں!
......
یہ کون لوگ اندھیروں کی بات کرتے ہیں
ابھی تو چاند تری یاد کے ڈھلے بھی نہیں
ابھی سے میرے رفوگر کے ہاتھ تھکنے لگے
ابھی تو چاک مرے زخم کے سِلے بھی نہیں
خفا اگرچہ ہمیشہ ہُوئے مگر اب
وہ برہمی ہے کہ ہم سے انہیں گِلے بھی نہیں
کیا آپ کو یہ غزل پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
1 comments:
East or west Parveen Shakir is the best. I really like Parveen Shakir poetry it always attracts the people who love poetry. Thank you so much for sharing lovely Urdu shayari.
Post a Comment