ابن انشاء یہ بچہ کیسا بچہ ہے : ye bacha kiska bacha hay jo rait pay tanha betha hay
ابن انشاء
یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نہ اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نہ اس کے تن پہ کپڑا ہے
نہ اس کے سر پہ ٹوپی ہے
نہ اس کے پیر میں جوتا ہے
نہ اس کے پاس کھلونے ہیں
کوئی بھالو ہے کوئی گھوڑا ہے
نہ اس کا جی بہلانے کو
کوئی لوری ہے، کوئی جھولا ہے
نہ اس کی جیب میں ڈھیلا ہے
نہ اس کے ہاتھ میں پیسہ ہے
نہ اس کے امی ابو ہیں
نہ اسکی آپا خالہ ہے
یہ سارے جگ میں تنہا ہے
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
کیا آپ کو یہ نظم پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں
No comments:
Post a Comment
Asslaam O alaikum. Please ass your comments if you like this ghazal, Nazam, poem or wallpapers.
اگر آپ کو اس website پر موجود شاعری پسند آ ئی.اپنے comments سے ہمیں آگاہ کی جئے.