پروین شاکر بجا کہ آنکھوں میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں : Baja k aankhon main neend k silsalay bhi nahi - Parveen Shakir

پروین شاکر
بجا کہ آنکھوں میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں
شکستِ خواب کے اب مجھ میں حوصلے بھی نہیں

نہیں نہیں! یہ خبر دشمنوں نے دی ہو گی
وہ آئے! آ کے چلے بھی گئے!ملے بھی نہیں!
......
یہ کون لوگ اندھیروں کی بات کرتے ہیں
ابھی تو چاند تری یاد کے ڈھلے بھی نہیں

ابھی سے میرے رفوگر کے ہاتھ تھکنے لگے
ابھی تو چاک مرے زخم کے سِلے بھی نہیں

خفا اگرچہ ہمیشہ ہُوئے مگر اب
وہ برہمی ہے کہ ہم سے انہیں گِلے بھی نہیں
کیا آپ کو یہ غزل پسند ای اپنے comments کے ذریے ہمیں بتایں

1 comment:

  1. East or west Parveen Shakir is the best. I really like Parveen Shakir poetry it always attracts the people who love poetry. Thank you so much for sharing lovely Urdu shayari.

    ReplyDelete

Asslaam O alaikum. Please ass your comments if you like this ghazal, Nazam, poem or wallpapers.
اگر آپ کو اس website پر موجود شاعری پسند آ ئی.اپنے comments سے ہمیں آگاہ کی جئے.